.موٹر سائیکل اور موٹر کار کی ھوس نے سب کی عقلوں پر پردہ ہی نہیں بلکہ پورا ترپال ڈال دیا ھے
 فہد بھائی/عامر بھائی کہہ دینے سے بندہ آپ کا بھائی نہیں ہو جاتا بلکہ بھائی تو آپکا کزن بھی نہیں ہوتا، اگر ہوتا تو اس سے نکاح جائز نہیں ہوتا۔ اسی طرح بالغ لڑکی کو بیٹا کہہ دینے سے وہ آپکی بہن بیٹی نہیں ہو جاتی جو آپ اسے سینے سے لگا کر بہت شفیق باپ بھائی بن جائیں گے۔ ٹھرک و مال کی ہوس دونوں ہی لاعلاج بیماریاں ہیں لیکن اسکا احساس تب ہوگا جب گھر والے بھی اندھیری قبر میں اتار کے اکیلا چھوڑ جائیں گے.. کیا ہم اخلاقی طور پہ اتنے گر گئے که ایک مادی چیز کے بدلے میں شوہر کو اپنی بیوی کو ایک نا محرم کے ساتھ بایئک په بٹهاتے ہوے غیرت نہیں اتی اور باپ بهائ کے سامنے نا محرم انکی بیٹی یا بهن سے کبهی واہیات جملوں کا تبادلہ کرتا ہے اور کبهی کسی کو گلے سے لگا لیتا ہے .....شائد کچھ لوگوں کو میری سوچ old school of thought لگے لیکن مجهے اس بات پر فخر ہے که میرے باپ بهائ نے ہمیشه میری ایسے حفاظت کی جیسے سیپ میں موتی .وہ تو میرا گهنا سایا ہیں پهر کون لوگ ہیں یه جو اپنی عزتوں کو نیلام ہوتا دیکهتے ہیں

Comments